Shahid Hussain: "Notions of Narration II"
راشد رانا کا یہ کام بظاہر ایک بصری معمہ
(Visual Enigma)
کی صورت میں سامنے آتا ہے، مگر اس کی تہوں میں گم شدہ بیانیوں اور تاریخ کے چُھپے زخموں کی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے۔ کلاسیکی مغربی مصوری ، جیسا کہ روبنز کے شاہکار کو جب اس طرح ٹکڑوں میں بانٹ کر ازسرِنو ترتیب دیا جاتا ہے تو ناظر نہ صرف ماضی کے جانے پہچانے مانوس منظر سے کٹ جاتا ہے بلکہ ایک اجنبی مگر پراسرار دنیا میں داخل ہو جاتا ہے جہاں ہر ٹکڑا ایک نیا سوال بن کر ابھرتا ہے۔
یہ ، fragmentation محض تصویری تجربہ نہیں بلکہ ثقافتی شناخت، تاریخ اور تشریحات کے تسلسل کو توڑنے کی ایک بامعنی کوشش بھی ہے۔ رانا ہمیں بتاتے ہیں کہ بیانیہ کبھی مکمل نہیں ہوتا، ہر تصویر، ہر داستان، جب ایک نئے تناظر میں رکھی جائے تو اس کے معنی بدل جاتے ہیں۔
یہ کام تجسس، حیرت، اور ناظر کی ذاتی وجدان کو جھنجھوڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ، جیسے ماضی کا ایک خواب ہو جو بکھرا ہوا ہو، اور ہم اس کی کڑیاں جوڑنے کی لاحاصل کوشش میں محو ہو جائیں۔ یہی وہ کشمکش ہے جو راشد رانا کے فن کو ایک فکری مکالمہ بنا دیتی ہے۔
بطور ناظر، میں اس بات کو شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ راشد رانا نے یہاں نہ صرف کلاسیکی مصوری کے ساتھ مکالمہ کیا ہے بلکہ تاریخ کے معنوں کو بھی re-contextualize کیا ہے۔ یہ کام ہمیں اپنے ،
cultural memory
کے ساتھ نیا تعلق قائم کرنے کی دعوت دیتا ہے ایک ایسا حیران کن تعلق جو ماضی کو دوبارہ لکھنے یا دیکھنے کی جرات پیدا کرتا ہے۔
شاہد حسین
22 جولائی 25
Rashid Rana:
Thank you Shahid bhai
Your reading of my work allows me to view my own work with a fresh perspective 🙏🌷