Optical Illusion
اسی بصری دھوکے کی طرح ،بہت سے معاملات میں ہم بس جیسے پانی کی سطح پر
ایک عکس دیکھتے ہیں ،
جو محدود بھی ہو سکتا ہے اور بہت وسیع بھی لیکن بس وہ سطح پر ہوتا ہے ۔ ۔
گہرائی میں کیا ہے وہ ہم نہیں جانتے ۔
گہرائی میں کئی بار سطح سے بالکل برعکس بہت پیچیدہ معاملات ہوتے ہیں اور ہم میں سے کسی کے پاس ان کا صحیح تجزیہ کرنے کی نہ فرصت ہوتی ہے اور نہ کئی بار سوجھ بوجھ ۔
لہذا ہم بس سطحی معاملات کو دیکھ کر سطحی تجزیہ کرتے ہیں ۔
ہمارا سماج ابھی بھی ایسی قدیم اقدار پر قائم ہے جس میں کسی شخص کی کئی روز قبل ہو جانے والی موت کے باعث تنہا لاش کا ملنا انتہائی چونکانے والا دل دہلانے دکھی اور پریشان کرنے والا واقعہ اور عمل ہو سکتا ہے ۔
مگر ہم بہت سی باتوں میں اپنے کچھ قدامت پرست اور جدید دنیا کے بدلے ہوئے سماج کے درمیان بہت سی بدلتی ہوئی اقدار روایات اور ان کی پیچیدہ وجوہات کو نہیں جان پا رہے ہیں ۔
ابھی ہم ان پرانی بندشوں کو توڑ رہے ہیں جس میں ہمارے بڑے عزیز و اقارب یا ارد گرد دیگر سماجی اختیار رکھنے والے افراد کسی جنریشن کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتے تھے ان کی آزادی اور خود مختاری پر قدغنیں پابندیاں اور اپنی اجارہ داری رکھتے تھے ،
لیکن اس کے ساتھ وہ ان کی بہت سی ذمہ داریاں بھی ادا کرتے اور ان سے طلب بھی کرتے تھے ،
تو ایک طرح سے وہ ایک قدیم پیکج تھا ، جبکہ نئے بدلتے ہوئے نظام میں نئی جنریشن آزادی خود مختاری اور بہت سے معاملات میں اپنی مرضی کا چناؤ چاہتی ہے ، لیکن یہاں اس کا اپنی اس سابقہ جنریشن سے کلیش آ رہا ہے جہاں پھر وہ دونوں جب اپنی اپنی توقعات پوری ہوتی نہیں دیکھ رہے تو وہ اپنی ذمہ داریوں سے بھی پیچھے ہٹ رہے ہیں
جبکہ ہمارا ایک قدامت پرست اور نئے دور کا حامی طبقہ اپنی مرضی سے ان مختلف پیکجز کی سہولتوں اور ذمہ داریوں کو آپس میں گڈمڈ کر رہا ہے یا ان کو آپس میں بدل رہا ہے ۔
اسے آسان مثالوں سے سمجھتے ہیں ۔
ایک شخص کہتا ہے کہ میں سمندر کے کنارے لگی جوار بھٹا کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی زندگی اور اپنی مرضی کا مالک ہوں کہ میں آگے گہرائی تک جانے کا ایڈونچر اور اس کے مزے لے سکوں ،اور اس سلسلے میں کوئی نہ مجھے روک ٹوک کرے اور نہ کوئی میری واچنگ کرے ، مگر جیسے ہی میں ڈوبنے لگوں یا ڈوب چکوں تو میری مدد کے لیے اسی لمحے کوئی ہاتھ میرے بہت قریب ہونا چاہیے ۔
بتائیے کیا یہاں عمل اور توقع میں تضاد نہیں ہے ؟
بالکل اسی طرح سے آج کی جنریشن میں کوئی شخص کوئی فرد اپنی تمام خاندانی اقدار وہ روایات کو توڑتے ہوئے اپنی مرضی اور چناؤ سے ایسی زندگی گزارنا چاہتا ہے ، جو اپنے انگریڈئینٹ کی ایسی فہرست رکھتی ہے
جو دیگر افراد کی مرضی اور ان کی خواہشات و اقدار سے مطابقت نہیں رکھتیں تو بتائیے کہ ان کے پاس اس کے سوا کیا چارہ ہے کہ وہ اس شخص کو اس کے راستے پر ٹ کی زندگی یا اس کے کمرے میں تنہا چھوڑ کر لا تعلق ہو جائیں ؟
کیا ان کے پاس ایسی کوئی مرضی یا چناؤ کا اختیار نہیں ہوتا ؟
ان باہمی توقعات اور ذمہ داریوں کے تال میل شرائط و ضوابط کو کیسے سمجھا جائے اور طے کیا جانا چاہیے ؟
شاہد حسین
12 جولائی 25
No comments:
Post a Comment