1968 ،میں جب ہماری فیملی کراچی شفٹ ہوئی تو 1967 سے ہی میرے والد وہاں پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی کے علاقے میں چنیسر ہالٹ لوکل ٹرین اسٹیشن کے پاس ٹیلے پر موجود گھر رہائش کے لیے لے چکے تھے ۔
یہ دور جہاں پاکستان کے حالات اور کراچی کے ماحول کے حوالے سے بہت اہم تھا ۔ وہیں یہ ہماری فیملی کے لیے بھی ایک مختلف دور تھا ۔
والد لاہور سے کچھ فیملی کے اختلافات کی وجہ سے اپنا فلم انڈسٹری میں بطور سیٹ ڈیزائنر کے تقریباً عروج کا وقت اور بہترین کمائی کا
دور چھوڑ کر آئے تھے جبکہ یہاں ابو کی وقتی جاب اور دیگر محدود وسائل کی وجہ سے آمدن کوئی خاص نہ ہونے کے باوجود کچھ کمپرومائزز اور گھر کی بجٹنگ سے ہم تفریح کے مواقع بھی نکال رہے تھے۔
جیسے کہ ہر ہفتے اگر نہیں تو دو ہفتے بعد فلم بھی دیکھی جاتی تھی اور کہیں نہ کہیں پارکس اور تفریحی مقامات پر بھی ہمیں ضرور لے جایا جاتا تھا ۔
ایک تفریحی مقام ہل پارک تو بالکل گھر کے قریب ہی تھا جو اس دور میں ابھی نیا نیا تعمیر ہو رہا تھا
لیکن جو ہو چکا تھا وہ بھی اتنا خوبصورت اور اس دور کے سادہ لوگوں کی تفریحی ضرورت کو پوری کرنے کے لیے بہت طور کافی تھا ،
یہی وہ وقت بھی ہے جب یہاں پر فلپس یا این ای سی کمپنی کی طرف سے
پبلک ٹی وی لگائے گئے تھے ، جن کا پاکستان کراچی ٹی وی سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ اس کا ایک اپنا نشریاتی سٹیشن ہل پارک پر ہی موجود تھا جو پاکستان کی فلمیں اور گانوں کے پروگرام چلاتا تھا ۔
دوسری جگہ شاید فریر ہال تھی جہاں پر یہ ٹی وی لگائے گئے تھے ہم بچوں کو بہت سی تفریحی آزادی تو تھی لیکن اس طرح کے پبلک پلیس پر بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا ہمیں اس دور میں بھی الاؤ نہیں تھا ۔
جبکہ یہی وہ دور بھی تھا جب پاکستان کے دور دراز غیر ترقی یافتہ علاقوں سے بہت سے لوگ تیزی سے روزگار کی تلاش میں کراچی منتقل ہو رہے تھے جو یقیناً اس دور میں بہت خوشحال نہیں تھے اور جو یہاں کے مقامی تھے ان کے پاس بھی یہ جدید آسائشی اشیاء عام طور پر موجود نہیں تھیں لہذا یہاں پر لوگوں کا ایک ہجوم اکٹھا ہوا ہوتا تھا ۔
اور یہ بھی اسی دور کا ایک نمائندہ اشتہار ہے ۔
شاہد حسین
10 جولائی 25 ۔


No comments:
Post a Comment