Sunday, August 24, 2025

Ghalib Baqar


 گزشتہ دنوں غالب باقر بھائی کے انتقال پر ملال کے موقع پر ،

ہمارے واٹس ایپ گروپ کے وہ دوست جو یہاں فیس بک گروپ میں شامل نہیں ہے انہوں نے جن تعزیتی کلمات کا اظہار کیا ان میں سے بھی جو کچھ تفصیلات لیے ہوئے تھے انہیں بھی اکٹھا کر کے یہاں شیئر کیا جا رہا ہے ۔


شاہد حسین۔


 15 Aug 25 

 Cezanne Naqsh: 

Iam so Deeply shocked and saddened by the sudden passing of  Ghalib Baqar. 


Ghalib bhai,  beyond his art, he was a generous mentor and a gentle soul whose presence will be greatly missed


May his journey ahead be filled with the beauty he so lovingly created for this world.


 Shahid Hussain: 

انا للہ وانا الیہ راجعون ،


نثار بھائی ان کا تو بس چند روز پہلے معلوم ہوا تھا کہ کوئی چھوٹا سا ایکسیڈنٹ ہوا ہے ۔


یہ ان کی وفات وجہ سے باعث کیسے بنا؟


بہت افسوس ہوا کس قدر عارضی ہے زندگی ، نہ صرف بہت اچھے فنکار بلکہ بہت سلجھے ہوئے اور آرٹ کی وسیع نالج رکھنے والے استاد فنکار ،

اللہ انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے ۔


 Jamil Ahmad:

 Inna lila hay waina elahay rajaon. Allah pak un kay darjat blund farmay. Ameen very sad.


 Hanif Shahzad: 

Boht he afsosnak news hai yaqeen hi nahe aa raha hai ayesa lgta tha k jld sayhatyab ho jayn gay yae hamaray art screen ka 1 shining star tha Allah merhom ki maghfrt frmaye aur sub family members aur friends ko sabr atta frmaye


 Sadia Atif: 

انا للہ و انا الیہ راجعون۔    

پاکستان کے معروف اور باکمال فنکار غالب باقر صاحب کے انتقال کی خبر سن کر دل بے حد رنجیدہ ہے۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی بات ہے کہ انہوں نے اپنے ایک نامکمل کام کے اوپر مجھ سے ڈسکس کیا تھا۔ پانچ سال پہلے میں نے ان کے کام کے اوپر ان کے اصرار پر ایک ویڈیو بنائی تھی اور کچھ عرصہ پہلے انہوں نے ایک اور ویڈیو بنانے کو کہا تھا جس میں انہوں نے ریکویسٹ کی تھی کہ میرا بعد والا کام بھی اس ویڈیو کے اندر شامل کیا جائے۔۔ مگر افسوس وہ کام ان کی زندگی میں ادھورا رہ گیا۔۔

 انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور منفرد فن کے ذریعے نہ صرف پاکستان کی ثقافت و فنونِ لطیفہ کو نکھارا بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مثال قائم کی۔ ان کا ہر کام ایک زندہ شاہکار کی مانند تھا، جو فن کی گہرائی، خوبصورتی اور سچائی کا آئینہ دار ہے۔


غالب باقر صاحب کا فن اور ان کی محنت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ان کی کمی کبھی پوری نہیں ہو سکتی، مگر ان کا چھوڑا ہوا تخلیقی ورثہ ہمیشہ دلوں کو روشنی دیتا رہے گا۔

اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، ان کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔


 Akbar Ali:

 Hum Sabko Khuda ki Khudai me rehna chahye aur Sab k liye Duaa aur Mohabbat k sath... yaqqenan Sacha Ensaan Roth kr ezhaar he karta hi appno sey.

 Yasmeen Aziz ,

*ڈھونڈوگےاگر ملکوں ملکوں 

ملنےکےنہیں نایاب ہیں ہم*


غالب باقر باکمال مصور ،درویش صفت بہترین انسان میرا بہت پیارا دوست جو مصوری میں میرا ہم جماعت تھا وہ مصوری کی دنیا کا جادو گر تھا جب وہ اپنے برش کو رنگوں میں ڈبو کر کینوس پہ بکھیرتا تو ایسا لگتا جیسے ہم کسی جادوگر کے زیر اثر ایک ایسی تصوراتی دنیا میں پہنچ گئے جہاں ہر طرف رنگ ہی رنگ بکھرے ہوں لیکن وہ تمام رنگ جادوگر کے مکمل قبضے میں ہوں اور اس کے اگے ہاتھ باندھے کھڑے ہوں باقر کی مصوری پہ بات کرنے کے لئے یہاں بہت سے نامور مصور موجود ہیں میں یہاں بات کروں گی کہ وہ انسان کیسا تھا اور دوست کیسا تھا میرا باقر کے ساتھ تعلق ایک فیملی ممبر جیسا بھی تھا باقر کے والد محترم پروفیسر مجتبی حسین اردو کے ایک نامور تنقید نگار تھے آپ بلوچستان یونیورسٹی میں اردو ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ بھی رہے اور کوئٹہ میں وہ میرے بہنوئی کے پڑوسی بھی تھے یوں ہمارے تعلقات نسلوں پہ محیط ہیں باقر ایک بڑے علمی اور ادبی خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود انتہائی سادہ اور صوفیانہ مزاج رکھتے۔۔۔ تھے کا صیغہ استعمال کرتے ہوئے مجھے بے حد دکھ محسوس ہو رہا ہے لیکن ایک اطمینان یہ بھی ہے کہ باقر اپنے فن پاروں اور اپنی شاندار یادوں کے ذریعے ہمیشہ ہمارے دلوں میں جگمگاتا رہے گا  باقر فطرتا ایک سادہ اور لاابالی طبیعت کا مالک تھا وہ تو اپنی زات سے ہی بے خبر تھا وہ کسی اور کی زات کو کیا کریدتا وہ ایک ایسا درویش تھا جو صرف اپنی مصوری کا دھمال ڈالتا جو رنگوں میں اس طرح کھو گیا تھا کہ خود کو ہی گم کر بیٹھا تھا اس کی زات میں ایک ایسی انکساری تھی کہ وہ اپنے سامنے آنے والے ہر چھوٹے بڑے شخص کو یہ احساس دلا دیتا کہ وہ قدآور ہےباقر ایک ایسا ہیرا تھا جو ناتراشیدہ تھا یعنی بالکل خالص اللہ تعالی غالب باقر کو جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے آمین

یاسمین عزیز ۔


 Sheji Kazmi: 

 غالب باقر مرحوم ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

۔

ابھی پچھلے سال آرٹس کونسل کی ایک تقریب میں غالب باقر سے تعارف ہوا، تقریب کے بعد، ہال سے باہر ایک کونے میں سگریٹ نوشی کرتے ہوئے غالب میرے پاس آئے اور کرید کرید کر مجھ سے میرے پس منظر کی تفصیلات پوچھنے لگے، مجھ ان کا اور ان سے میرا غائبانہ تعارف تو تھا، میں نے بھی ان کی شہرت سن رکھی تھی اور وہ بھی میرے بارے میں خاصی سن گن رکھتے تھے۔ مگر ان کے 'کریدنے' کی صلاحیت سے میں نے بڑا لطف اٹھایا، وہ مخاطب کے بارے میں سب کچھ جاننا چاہتے تھے، میرے نزدیک یہ ایک بڑی اچھی خوبی ہے! میں نے بھی کوئی تفصیل نہیں چھپائی۔ ان کے چہرے کے تاثرات اور متجسس آنکھیں بہت دلچسپی سے مخاطب پر جمی تھیں۔

پھر اپنے بارے میں بہت کچھ بتایا!

اگلے دن ہی مجھے فیس بُک پر 'دوستی'  کا پیغام موصول ہوا، اور وہ میری اپلوڈز پر اپنے تاثرات کا اظہار کرنے لگے۔ میں ان کے کام کو تو پہلے ہی سراہتا تھا، ان کی متحرک شخصیت سے آشنائی پہلی مرتبہ ہوئی۔

افسوس ان سے پہلی بالمشافہ ملاقات ہی آخری ثابت ہوئی جس کا بے حد افسوس ہے، مگر ان کے بہت جلد دنیا سے رخصت ہونے کا بہت صدمہ ہے! کاش ان سے ایک تسلسل سے ملاقاتیں رہتیں!

پاکستانی فنکاروں کی اس چھوٹی سی دنیا سے ان کے اچانک چلے جانے سے بہت تکلیف پہنچی!

پروردگار ان کی عالم برزخ کی منزلیں آسان کرے، اور انکو اونچا مقام عطا فرمائے! الہٰی آمین!! پروردگار

💔😢🤲💐


شجیع کاظمی 


 Shahid Hussain: 

شجیع کاظمی بھائی میں نے مشاہدہ کیا کہ فارمی مرغیوں کے پنجرے سے جب کوئی مرغی والا ذبح کرنے کے لیے مرغی نکالتا ہے تو دیگر مرغیاں سوائے خوفزدہ ہونے کے کوئی خاص احتجاجی آواز نہیں نکالتیں،

جبکہ گھر کی پالتو مرغیوں میں سے کسی کو اس مقصد سے دڑبے سے نکالیں تو دوسری مرغیاں دیر تک احتجاج کرتی ہیں ،

اب اج ہی بدلتی دنیا میں ہم انسان بالکل فارمی مرغیوں کی طرح ہوتے جا رہے ہیں ہمارے درمیان سے کوئی چلا جائے ہم صرف ایک دن کے لیے دکھی ہوتے ہیں 

دوسرے دن زندگی اپنی لگی بندھی ڈگر پر رواں دواں ہو جاتی ہے ۔


لیکن اس فنکار طبقے کا کیا جو حساسیت اور دیگر انسانی جذبوں کی شدت میں دوسرے لوگوں سے بہت مختلف ہونے کا داعی ہوتا ہے ؟

کیوں کہ وہ انہی خصوصیات کی بنیاد پر تو ایک اچھا تخلیق کار ہوتا ہے تو وہ دوسرے لوگوں کی طرح آج کی دنیا میں روبوٹ کیسے بن سکتا ہے ۔


ہم نے بڑی مدت یہاں دوستوں سے گزارش کی کہ جب ہمارے درمیان سے کوئی فنکار دوست چلا جائے تو اس کے لیے دعائیہ کلمات ضرور کہیے مگر جو دوست اس سے کوئی بھی تعلق واسطہ رکھتے رہے ہیں اور جتنی حد تک اس دوست کی شخصیت سے واقف ہیں کم از کم اپنا وہ احوال تھوڑا سا ضرور بیان کریں ،

ضروری نہیں کہ اس میں وہ کسی بہترین لکھاری کی خصوصیات رکھتے ہوں بلکہ بس محفل میں بیان کیے جانے والی  سچائی ، بے ساختگی اور تھوڑی سی ترتیب کے امتزاج سے کسی کا شخصی خاکہ یا کسی ملاقات کا احوال بیان کر دیجئے بس کافی ہے ۔

مگر دوست مان کر ہی نہیں دیے ،

شجیع کاظمی بھائی اپ کا بہت شکریہ اپ فلم ٹی وی ڈرامہ پروڈکشن اور اسی سے منسلک دیگر شعبوں سے تعلق رکھتے ہوئے ایک انتہائی حساس انسان ہیں،

تو یقیناً آپ ایک اچھے لکھاری ہیں جو بہت اچھی ابزرویشن رکھتا ہے اور اپ نے اس ملاقات کے احوال میں اسے بڑی خوبی سے بیان کیا ہے لیکن پھر بھی یہ ایک ایسا ٹرو اظہار ہے جو کسی فنکار کا دوسرے فنکار کے جانے کے بعد اس کی یاد بیان کرنے اور ہمیں مدد دینے میں ایک بہترین مثال بھی ہے ۔

اللہ غالب باقر بھائی کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے ، آمین یارب العالمین ۔


شاہد حسین 

18 اگست 25

No comments: