Monday, September 1, 2025

Cymatics


 اسے Cymatics کہتے ہیں۔


 سائمیٹکس ان بصری نمونوں کا مطالعہ ہے جو اس وقت ابھرتے ہیں جب کسی سطح پر کوئی ذرات جیسے ریت، ارتعاش یا آواز کی لہروں کا نشانہ بنتے ہیں۔ اور ارتعاش کی وجہ سے ریت کے ذرات خود کو پیچیدہ نمونوں میں ترتیب دیتے ہوئے اکثر جیومیٹرک شکلیں اور ہم آہنگی ظاہر کرتے ہیں۔


 سائیمیٹکس پیٹرنز کو فن کی مختلف شکلوں میں دیکھا اور استعمال کیا گیا ہے، جس میں موسیقی کا تصور بھی شامل ہے، اور مختلف قسم کے کمپن کے تحت ذرات اور مواد کے رویے کو سمجھنے کے لیے سائنسی سیاق و سباق میں بھی اس کا مطالعہ کیا گیا ہے۔

اس متعالعے کا اگر حاصل دیکھا جائے تو اس پوری کائنات کی تخلیق کی اساس موسیقی کو قرار دیا جا سکتا ہے یا یوں کہہ سکتے ہیں کہ اس کائنات کی مکمل تخلیق اس قدر ترتیب اور توازن رکھتی ہے جو 

کسی سمفنی و موسیقی سے ہی ڈیفائن کی جا سکتی ہے ۔

اور جیسے یہ کائنات 

کوئی خوبصورت سمفنی ہے جو مادے کی شکل اختیار کر گئی ہے ۔

اس کے پیٹرن تو بہت سی مختلف مختلف شکلوں میں بنتے ہیں مگر میں نے دائرے کا انتخاب اس لیے کیا ہے کہ کائنات کی لامتناہی تخلیق کو دائرے سے ہی تشبیہ دی جاتی ہے ۔


عافی بھائی میں آپ کے میوزک کے مجموعی جونرہ اور نالج کو 

جس آفاقی مقام پر سمجھتا ہوں ،

جس میں فوک اور تصوف ، کے بنیادی اجزاء کلاسیکل موسیقی کی پیچیدہ بندشوں میں ڈھلتے ہیں وہاں میں اگر اس موضوع پر آپ کی کوئی کتاب دیکھتا ہوں تو اس کے سرورق کے لیے میرے ذہن میں جو ڈیزائن آتا ہے وہ کچھ اسی قسم کا آتا ہے ،

جبکہ آپ جو سرورق سوچتے ہیں وہ اسے شاعری کے حوالے سے سوچتے ہیں ،

اس میں کوئی شک نہیں کہ شاعری بھی اپنے اندر تخیل کی ایک وسیع دنیا رکھتی ہے مگر نہ جانے کیوں میں موسیقی کو اس معاملے میں شاعری سے آگے دیکھتا ہوں 

اسی لیے میں سرورق کے معاملے 

 میں اسے شاعری سے نہیں بلکہ موسیقی کے زاویے سے دیکھنا چاہتا ہوں ۔


اور اسی لیے میں آپ سے اپنا خیال شیئر نہیں کر رہا تھا 

کہ ہو سکتا ہے آپ کو یہ بالکل بھی نہ بھائے ،

لیکن بہرحال آپ کی محبت خلوص بھری دوستی کے سامنے 

میری رائے کا رد ہو جانا کوئی اہمیت نہیں رکھتا ۔


شاہد حسین 

9 اپریل 25

No comments: