Monday, September 1, 2025

Potato Chips


 ایک بندہ لندن آگیا لیکن اسے انگریزی نہیں آتی تھی ،

تو اس نے اپنے ایک دوست سے پوچھا کہ اگر میں کچھ کھانے ریسٹورنٹ میں جاؤں تو وہاں مجھے کوئی چیز کس طرح سے منگوانی ہے ؟

دوست نے کہا کہ جب آرڈر کرنا ہو بس ایک لفظ یاد کر لو ،

Potato chips ,


کچھ وقت کے بعد وہ بندہ پھر اپنے دوست کے پاس گیا اور کہا کہ یار میں ایک ہی چیز کھا کھا کر تنگ آگیا ہوں ،

مجھے کچھ تو اور بھی سکھاؤ !


تو دوست نے کہا ٹھیک ہے اب یہ یاد کر لو ،

Corn Soup , 🍲 

اس نے یہ بھی یاد کر لیا اور جب ریسٹورنٹ جا کر آرڈر کیا تو ویٹرس نے اس سے پوچھا ،

What size ?

Large Medium or Small ?

اب وہ بندہ جس نے ابھی یہ جملے سیکھے ہی نہیں تھے گھبرا کر بولا ،

Potato chips 😆


یہ لطیفہ مجھے یوں یاد آیا کہ آج گروپ میں ایک دوست فاروق افتاب نے تنگ آ کر اپنے دل کی بات کہی کہ بھئی میں تھک گیا ہوں ہر طرف ایک ہی نام سن سن کر کیا پاکستان میں ایک ہی آرٹسٹ ہے صادقین صادقین اور صادقین ؟؟؟


اب ہمارا گروپ جو کہ ہر سال صادقین صاحب پر مکالمے کا اہتمام کرتا ہے ،اور اس پر یقین رکھتا ہے کہ واقعی ہی وہ ایک بڑے بلکہ عظیم فنکار تھے ،

لیکن ان کی عوامی شہرت کئی بار ذہن میں یہ سوال تو پیدا کرتی ہے جسے ہم اظہار کرنے کی ہمت نہیں کر پاتے ۔


یہ تو بھلا ہو ایک دوستوں کی بے تکلف محفل کا جس میں ہم کافی حد تک اپنے دل کی باتیں زبان پر لے آتے ہیں ۔


لیکن اب یہاں اہم بات یہ بھی ہے کہ کیا خود کو اس قدر شہرت و دوام دینے میں خود صادقین صاحب قصوروار ہیں ؟


اور کیا وہ زندگی میں دانستہ اس کا اہتمام کرتے رہے ؟


دیکھیے اس موضوع پر تو انہیں بہت سے قریب سے جاننے والے ہی زیادہ بہتر رائے دے سکتے ہیں ، کہ ان کا ایک عام بلکہ شہرت یافتہ تاثر تو ایک درویش صفت فنکار کا ہے ،

لیکن اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ بہت سے فنکار کسی مجزوب کی حالت میں بھی خود کو آشکار کرنے کی حالت سے بے خبر نہیں ہوتے ،

تو کیا صادقین صاحب بھی ایسے ہی تھے ؟


اس بات کو ہم رہنے دیتے ہیں ہم اس پہلو سے دیکھتے ہیں کہ ایک سماج کسی ایک ہی شخص کو کسی خاص وہ اعلی مقام پر یکتا حالت پر کیسے فائض اور قبول کرتا ہے ؟


تو دراصل ہمارے یہاں عام لوگوں کو دیکھا جائے تو مصوری کی زیادہ گہرائی سے نالج نہیں رہی ہے ،

بہت سے حالات و اسباب مل کر ان کے سامنے کسی آرٹ یا کسی آرٹسٹ کو نمایاں کر دیتے ہیں یا خاص بنا دیتے ہیں تو جیسے وہ اسے بس یاد کر لیتے ہیں ،

اور انہیں اگر آرٹ کی ویرییشن یا دوسرے آرٹسٹوں کے بارے بتانے کی کوشش بھی کی جائے تو وہ اسے نہیں سمجھ پاتے اور جھٹ سے وہی دہرا دیتے ہیں جو انہیں یاد ہو چکا ہوتا ہے ،

وہ چاہے پوٹیٹو چپس ہو یا صادقین ۔


شاہد حسین 

27 اگست 25

No comments: