1 Sep 25.
کیا آرٹ سماج کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے ؟
کائنات کی تخلیق اور اس میں کوئی بھی تحریک کا منبع
کوئی خیال ہے ؟
یہ ایک قدیم فلسفہ جسے اگر ہم نہ بھی ڈسکس کریں تو معلوم شدہ حیات میں حرکت کسی نہ کسی خیال کی مرہون منت تو ضرور ہے ،
خیال جو کسی غبار کی طرح پیدا ہوتا ہے اور پھر اسے کوئی کمانڈ ایبل شکل دینے میں ایک تصور پیدا ہوتا ہے اور تصور ایک تصویر پیدا کرتا ہے ۔
اور یہ تصویر کسی خالق میں پہلے سے موجود نہ ہوتے ہوئے بھی بالکل نئے طور وجود پا سکتی ہے اور کئی بار ہمیں پہلے سے موجود تصویریں نئی اشکال کا موجب بن سکتی ہیں ۔
بس یہ اسی طرح کا ایک پیچیدہ تال میل ہے ،
اب یہ بات تو ایک سائنس بن چکی ہے کہ بے شمار ساکت یا متحرک تصاویر ہماری ایک ،
Visual Memory
بناتی ہیں اور پھر اسی میموری کی بنیاد پر ہم ایک رائے بناتے ہیں یا تاثر بناتے ، اور یہی رائے اور تاثر ہماری کسی حرکت کو تحریک دیتے ہیں ۔
تو یوں سمجھیے کہ
اصل میں آرٹ سماج کو کچھ اس طرح سے بدلتا ہے کہ ہم اسے براہ راست مشاہدہ نہیں کر پاتے ،
جیسے کہ
چاند کی بدلتی تاریخیں سمندر پر اثر انداز ہوتی ہیں، خاص طور پر مدوجزر کے عمل میں۔ چاند کی قوت ثقل یا کشش کا اثر سمندر کی لہروں پر پڑتا ہے، جس کی وجہ سے سمندر میں مدوجزر پیدا ہوتا ہے۔ جب چاند کسی سمندر کے اوپر ہوتا ہے، تو اس کی کشش ثقل کے باعث سمندر کی سطح بلند ہو جاتی ہے اور مد پیدا ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، جب چاند اس سمندر سے دور ہوتا ہے، تو سمندر کی سطح نیچی ہو جاتی ہے اور جزر پیدا ہوتا ہے۔
تاہم، ایک اور بھی خیال کہ چاند کی تاریخیں انسانی ذہن پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں لیکن چاند کا پاگلوں یا نفسیاتی بیماریوں پر اثر ایک متنازع موضوع ہے۔
قدیم یونانی فلسفیوں اور سائنسدانوں کا ماننا تھا کہ چاند کی مختلف حالتوں کا اثر پودوں، جانوروں اور انسانوں پر پڑتا ہے، لیکن جدید سائنس فلحال اس بات کی تصدیق نہیں کرتی۔ بعض تحقیقاتی مطالعات نے چاند کی پوری شکل اور انسان کی نیند کے قدرتی عمل یا حیاتیاتی گھڑی پر اثر کو نوٹ کیا ہے، جس کے نتیجے میں نیند کا دورانیہ کم ہو سکتا ہے اور نفساتی امراض کے دورے، ڈیپریشن، خودکشی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو کچھ سائنس ڈیفائن کر رہی ہے کیا انسانی ذہن پر اثر انداز ہونے کے حوالے سے یہ کیا کم ہے ؟
لیکن اسی حوالے سے گفتگو میں اور بھی کئی پہلو ہیں جسے اگر بہت مختصر کیا جائے تو
اس دنیا میں ماحولیات کو خطرناک سطح پر لے جانے میں سب سے بڑا مسئلہ دولت ہے ،
اور فرض کیجئے کہ آرٹ کے ذریعے سے ماحولیات کی آگاہی دی جا رہی ہے اور پھر آرٹ ہی اگر خود دولت کے حصول کا مسئلہ بن جائے تو اس کا کیا کیا جائے ؟
جی ہاں یہ ایک الگ سنگین مسئلہ ہے جس کی ایک مثال تو میں آج فیس بک پر دیکھ رہا تھا کہ پاکستان کے ایک مشہور آرٹسٹ کا کام ڈالرز کی قیمت میں مگر پاکستانی کروڑوں روپے میں بک رہا تھا ،
اور نیچے بے شمار دوستوں کے کمنٹس تھے کہ وہ کام فیک ہے ،
اگر کوئی مجھ سے پوچھے تو اگر وہ فیک نہ بھی ہوتا تو میرے جمالیاتی ذوق پر وہ کام کسی طور بھی مجھے کروڑوں روپے میں خریدنے پر راغب نہیں کر سکتا تھا ۔
اب سوچنے کی بات تھی کہ وہ کام نہ ہی اس آرٹسٹ کا سب سے بہترین کام تھا اور زیادہ تر لوگوں کی رائے کے مطابق وہ اوریجنل بھی نہیں تھا تو پھر وہ اتنا مہنگا کیوں ہے ؟
جبکہ بہت سے آرٹسٹوں کا کام بہت معیاری ہونے کے باوجود مہنگا تو کیا مناسب قیمت بھی کیوں نہیں پاتا؟؟
بہرحال سوالات تو بہت سے ہیں ۔ ۔ ۔
شاہد حسین
یکم ستمبر 25


No comments:
Post a Comment