Monday, May 12, 2025

Meaning of Night


 Meaning of Night ,1927.

René Magritte


 "Meaning of Night"

  رینی میگریٹ کہ اس پینٹنگ پر ایک علامتی و فکری تجزیہ ۔


رینی میگریٹ (René Magritte) بیسویں صدی کے مایہ ناز بیلجئین سورئلسٹ مصور تھے، جن کے فن پارے حقیقت ، خواب، مرئی و غیر مرئی، موجود اور غائب جیسے تصورات کے درمیان باریک فکری حدوں پر سوال وجواب کرتے ہیں۔

 "Meaning of Night" 

بھی ان میں سے اسی سلسلے کی ایک پُراسرار اور گہرے معنویت سے بھرپور پینٹنگ ہے۔ 

یہ پینٹنگ بظاہر سادہ سی لگتی ہے، مگر اس کا ہر عنصر اپنے اندر ایک علامتی جہاں رکھتا ہے۔

پینٹنگ میں دو مرد ایک ہی طرز کے لباس میں کھڑے ہیں سیاہ اورکوٹ، ٹائی، اور بو ٹوپی۔ ایک کا چہرہ بند انکھوں سے ناظر کی طرف جبکہ، دوسرا پیٹھ کیے کھڑا ہے۔

اگر ان کا علامتی مفہوم جانا جائے تو ، دو مرد ! خودی اور وجود یعنی انا اور ذات کی تقسیم ہیں ۔

 یہ دونوں ایک ہی شخص کے دو پہلو ہو سکتے ہیں۔

"ظاہری خود" اور "باطنی خود"۔


سامنے نظر انے والا چہرہ معاشرے کے سامنے پیش کی گئی اس کی شخصیت ہے، بند آنکھیں خواب یا نیند کی حالت جبکہ پیٹھ کیا شخص وہ ہے جو خود اپنے آپ کو دیکھتا ہے، یا جو خود سے بھی پوشیدہ ہے۔

سورئلسٹ آرٹ میں آئینہ اور عکس اس موومنٹ کے بہت سے آرٹسٹوں کے کام میں بار بار استعمال ہوتے رہے ہیں تاکہ یہ سوال اٹھایا جا سکے کہ ہماری ذات اور زندگی کی اصل حقیقت کیا ہے؟


 یہ دونوں شخص بھی ایک دوسرے کا عکس محسوس ہوتے ہیں، مگر وہ آئینے میں نہیں، بلکہ ایک ہی کینوس پر موجود ہیں۔


دوسرا اہم بصری عنصر نسوانی ہاتھ اور کسی جانور یا پرندے کی فر (Fur) ہے ۔

ایک بڑے سے نرم، فر کی مانند شے پینٹنگ کے نمایاں حصے میں تیرتی ہوئی نظر آرہی ہے، جسے عورت کے ایک سفید دستانہ پہنے جبکہ دوسرے فر زدہ ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔ عورت خود موجود نہیں، فقط ہاتھ ہیں ۔


ان کا علامتی مفہوم 

کسی مکمل عورت کی عدم موجودگی اور اس کی "یاد" یا اس کی "جذباتی خلا" کو ظاہر کرتی ہے۔ صرف ہاتھوں کی موجودگی ماضی کی کسی محبت یا جذبے کی ادھوری موجودگی کی علامت ہے۔


"فر" عموماً نرمی، نسوانیت، اور شہوانیت (sensuality) کی علامت ہوتا ہے۔ مگر یہ ایک "مُردہ جانور" کی کھال بھی ہو سکتا ہے، جو حسن اور موت کو ایک ساتھ جوڑتا ہے۔

اور ان کو چھونا ہر کسی کے لیے مختلف مختلف اہمیت اور معنویت کا حامل ہوتا ہے ۔

ہاتھ اور فر فضا میں معلق ہیں، جیسے خواب یا خیال، حقیقت سے منقطع، غیر حقیقی۔


پینٹنگ کے مجموعی منظر میں ریت، بادل اور سمندر یہ سب مل کر ایک خوابیدہ منظر کو پیش کر رہے ہیں ۔


 زمین ساحل سمندر جیسی ہے، لیکن زمین سمندر سے بلند مقام پر ہے جسے ہم ایک ایج سے دیکھ سکتے ہیں۔

زمین پر بادل بکھرے ہوئے ہیں اور افق پر ایک سیاہ سمندر اور آسمان دکھائی دیتاہے ۔

جس کا علامتی مفہوم یہ ہو سکتا ہے کہ ،

یہ سب باہم مدغم مگر ریت وقت اور فنا کی علامت ہے۔ ہر چیز وقت کے ساتھ مٹتی جاتی ہے۔

بادل عام طور پر آسمان سے تعلق رکھتے ہیں، مگر یہاں زمین پر بکھرے ہیں۔ یہ غیر حقیقی کیفیت، خواب، یا لاشعور کی علامت ہیں۔ بادلوں کا زمین پر ہونا حقیقت اور واہمے کی حد کو مٹاتے ہوئے ایک مقام پر لاتا ہے۔


اسی طرح سیاہ سمندر نفسیاتی سطح پر لاشعور (subconscious) کی علامت ہے ،

ایک گہری، ان دیکھی دنیا، جو انسان کے شعور سے پرے موجود ہے۔


اندھیرا آسمان اور "رات" کا تصور خوف، اسرار اور غیر یقینی مستقبل کی نمائندگی کرتا ہے


 رنگوں کے استعمال پر بات کی جائے تو ،

سورئلسٹ فنکار زیادہ تر رنگوں کو جذباتی اور نفسیاتی کیفیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔

یہاں مدھم سیاہ، خاکی اور سرمئی رنگ انسان کے ذہن میں چھپی الجھن، خاموشی، اور کسی گہری سوچ کی نمائندگی کرتے ہیں۔


نیوٹرل رنگ پینٹنگ کو خواب اور حقیقت کے درمیان معلق رکھتے ہیں، جو سورئلسٹ وژن کا بنیادی عنصر ہے۔


اس پینٹنگ کی فکری اور نفسیاتی جہت کو دیکھیں تو ،

میگریٹ کے فن کا مقصد صرف خوبصورتی دکھانا نہیں، بلکہ سوالات اٹھانا ہے:

ہم جو دیکھتے ہیں، وہی سچ کیوں مانیں؟


کیا ہمارا عکس ہم جیسے ہی ہوتا ہے؟ یا ہم خود اپنے عکس سے بھی مختلف ہیں؟


خواب اور حقیقت کی سرحد کہاں ختم ہوتی ہے؟


یہ اور ایسے ہی دیگر سوالات Freudian نفسیات اور سورئلسٹ فلسفے کی بنیاد ہیں۔ 

"Meaning of Night" 

ان ہی سوالات کو بصری صورت میں پیش کرتی ہے۔


"Meaning of Night" 

صرف ایک تصویر نہیں بلکہ ایک خواب ، ایک ایسا خواب جو انسانی شعور، لاشعور، یادداشت، خواہش اور الجھن کے درمیان معلق ہے۔ رینی مارگریٹ نے اس پینٹنگ کے ذریعے ایک ایسا منظر تخلیق کیا ہے جو بظاہر خاموش ہے، مگر اپنے اندر لا تعداد سوالات، جذبات، اور علامتیں سموئے ہوئے ہے۔


یہ فن پارہ ناظر سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ صرف دیکھے نہیں، بلکہ غور کرے، سوال کرے، اور اپنی ذات کے آئینے میں جھانکے۔


 ترتیب و تحریر ،

شاہد حسین 

11 مئی 25

No comments: