Thursday, December 16, 2021

آرٹ مارکیٹ

 


یہ سلسلہ ہے موڈرن آرٹ سے لیکر کنٹمپریری آرٹ کی کچھ کتابوں پر تبصرے کا ،


A History of the Western Art Market

تیشیا ھلسٹ کی اس کتاب 

پر ، میلیسا کوئنس ،

جو کہ ، کلارئین یونیورسٹی پنسلووینیا میں آرٹ پروفیسر ہے نے ، 2018 میں ایک مضمون لکھا ہے ،

جس کی ابتدا وہ

ایک جرمن سوشیالوجسٹ جارج سمل کے 1980 میں لکھے گئے ایک مضمون 

Art on exhibition

کے ایک حوالے سے کرتی ہے 

جس میں جارج سمل آرٹ کی دنیا میں تیزی سے بدلتے ہوئے جمالیاتی عناصر ،پر بات کرتے ہوئے کہتا ہے، کہ یہ نئے جمالیاتی معیار ،

ہم پر جو اثرات مرتب کر رہے ہیں ،وہ ناصرف ہمارے اندر ایک مصنوعی پن کا اضافہ کر رہے ہیں بلکہ تسکین کی بجائے ،ہماری تشنگی کو اور بڑھانے کا باعث بن رہے ہیں ،

اصل میں اس کی یہ رائے تھی

ماڈرن آرٹ کی ایک ایگزیبیشن پر ،جس کا ٹائیٹل تھا ،

Fleeting character and breathless dispersal of all its contents at the end.

جس کا ترجمہ ہم کچھ یوں کر سکتے ہیں ،

فضا میں تیزی سے تحلیل ہو کر بکھر جانے والی شے ،

اور ملیسیا کا کہنا ہے کہ جارج سیمل کی یہ رائے آج کی کنٹمپریری آرٹ مارکیٹ پر بھی بالکل صادق آتی ہے ،

وہ اس طرح سے آج آرٹ کی مارکیٹ بھی اجناس کی مارکیٹ کی شکل اختیار کر گئی ہے ، جس میں لین دین ، صرف اور صرف منافع ، حاصل کرنے کی خواہش پر مبنی ہے جس میں آرٹ ڈیلرز،کلکٹرز ،

اور آرٹسٹ ، زیادہ سے زیادہ منافع کی حصول کی فکر میں لگے رہتے ہیں ،

اور بڑے بڑے آکشن ھاوسز اور ڈیلرز آرٹ کے اھم بائرز کو بالکل اس طرح سے خرید رہے ہوتے ہیں ،جیسے کوئی کلکٹر آرٹ ورک کو سلیکٹ کرتا ہے ۔

 اور یہ آرٹ مارکیٹس اپنے تمام تر مقاصد حاصل کرنے کے لیے آرٹ کی خریدوفروخت کے ،تمام مراحل کو انتہائی پوشیدہ طریقے سے چلاتی ہیں

جس میں نتیجہ آرٹ اپنی اصل اہمیت سے بدل کر ، ایک پروڈکٹ یا کموڈتی کی شکل اختیار کر جاتا ہے ،

اور ایک سچا اور خالص آرٹسٹ بھی

اپنے آرٹ سے جڑے مقصد ،سے ہٹ جاتا یا بددل ہو جاتا ھے ۔

اور پھر اسی آرٹ مارکیٹ کا حصہ بنتے ہوئے بھیڑ چال کا شکار ہو جاتا ہے ،

مصور یا مصوری سے دلچسپی رکھنے والے وہ لوگ

جنہیں آج کا آرٹ ، اپنے قدیم رائج بصری جمالیاتی اصول و ضوابط سے ہٹ کر ،یا کسی بھی طور پر نظر آنے میں ،آور پھر اپنی قیمت اور شہرت کے حوالے سے حیران کرتا ہے ، یا سیکھنے کے کسی بھی مشکل پروسس سے کوئی مصور گزرنے کے بعد ،آج کی آرٹ ورلڈ میں کامیابی کے راستے تلاش کرنا چاہتا ہے ،یا ان کی پرسراریت جاننا چاہتا ہے ،تو اس سلسلے میں رہنمائی کرنے والی بہت سی کتابوں میں سے ایک یہ بھی اچھی کتاب ہے ، ہماری کوشش ہوگی کہ یہ اردو میں شائع ہو سکے ۔


شاہد حسین

8 جون 2021

No comments: