Friday, December 17, 2021

Hira Siddiqui

 


آپ نے ایسے جگسا پزل ضرور دیکھے ہوں گے جن میں بچے بڑے شوق سے دنیا کے مشہور آرٹ ورک کو چھوٹی چھوٹی ٹکڑیوں کی مدد سے جوڑ کر مکمل کرتے ہیں ۔

 گو کہ اس میں ایک ریفرنس امیج موجود ہوتا ہے جسے فالو کرتے ہوئے مکمل کرنا ہوتا ہے ، لیکن پھر بھی یہ اس قدر آسان نہیں ہوتا ۔

  بس بچے یا بڑے اسے کسی ٹارگٹ کی طرح سے اچیو کرنے، یا ایک صحت مند ذہنی کھیل کی طرح سے لیتے ہوئے مشکل اٹھانے کے باوجود کھیلتے ہیں ۔

جبکہ اسی طرح سے کوئی فنکار ، جب کوئی آرٹ ورک تخلیق کرتا ہے ،

تو اس کے کونسیپچول میٹیریل کے لیے اگر وہ اپنے اردگرد دیکھے ،تو کوئی سماج بھی اپنے رسم و رواج مذہب ثقافت تاریخ ، سیاسی و جغرافیائی حالات اور دیگر بہت سے معاملات میں ، کسی جگسا پزل کی طرح ہی ہوتا ہے ،پیچیدہ اور بے شمار بکھری ہوئی ٹکڑیوں میں ، 

جنہیں پھر کوئی فنکار اپنے تصور میں موجود امیج کو فالو کرتے ہوئے مکمل کرتا ہے ،

اور یوں یہ ایک تخلیقی عمل بن جاتا ہے جسے کسی کھیل سے مماثل قرار تو نہیں دیا جاسکتا ۔

لیکن یہاں حرا صدیقی کے کام کو دیکھتے ہوئے اور اس کی وضاحت دینے کے لیے مجھے اسے بطور مثال ضرور استعمال کرنا پڑ رہا ہے ،

ایک سوسائٹی ، اپنے اندر ویری ایشن اور مسائل کی وسیع تر پیچیدگیوں کے باوجود ،اپنی ایک الگ شناخت ضرور رکھتی ہے ،جن سے اس سوسائٹی کا فن کار بطور فرد ہوتے ہوئے ، واقف ہوتا ہے ، تو وہ انہیں اپنے آرٹ میں بطور انگریڈینٹ استعمال کرتے ہوئے کہیں کچھ نہ کچھ سہولت بھی رکھتا ہے ،لیکن اب اس گلوبل ولیج بنتی دنیا کا کیا کیا جائے ،

جس نے جانے کتنے سماجوں کی ٹکڑیوں کو ایک ساتھ ہی کسی ڈبے میں اکٹھا کر دیا ہے 

آج ہر تہذیب و ثقافت نظریات رسم و رواج ، زبانیں سب کچھ آپس میں گڈ مڈ ہو گیا ہے ، تو اب اسے روایتی شناختوں میں کیسے بانٹا جائے ، کیسے ترتیب دیا جائے ،

آج کسی بھی ثقافت کی قدروں کو سنبھالنے والوں کے لئے ، ان کے سامنے یہ ٹکڑیاں سوالات کا ایک ڈھیر ہیں ۔

جبکہ حرا صدیقی کے اندر کے تخلیق کار نے ضروری نہیں سمجھا کہ وہ ان سوالوں کے جواب یا آن کے کوئی حل پیش کرے ، 

اس نے ان سوالوں اور معموں میں چھپی خوبصورتی کو تلاش کیا ،اور پھر اس نے ان سوالوں کے الفاظوں کو ایسی ترکیب سے ترتیب دیا ، 

کہ اس کی کمپوزیشنز ، سوالوں کو الجھاؤ کی طرح سے نہیں بلکہ خوبصورتی کے نئے زاویوں سے ،

 ہمیں چونکاتی ہیں ، حیران کرتی ہیں ،

اور یہی حرا صدیقی کی بہت بڑی اچیومنٹ ہے ،

شاہد حسین


21 نومبر 2021

No comments: