Tuesday, December 14, 2021

Zeus

 



گزرے وقت میں بہت پہلے کائنات کی وسعتوں میں چھپے کسی انجان مقام پر ، دنیا بھر کے انتقال کرجانے والے فلاسفر ، 

دیوتا زیوس کے دربار میں منعقد ایک اجلاس جمع تھے ،

جس کا مقصد تھا ان فلاسفرز کا دیوتا زیوس سے اپنی اپنی ریاستوں کی بابت آنے والے وقت کے حالات کا جاننا ،

تمام فلاسفر بہت دکھ اور غم سے نڈحال رو رو کر گڑگڑا کر ، دیوتا زیوس سے ، اپنی اپنی ریاستوں کے خوشحال ہونے کی

مدت دریافت کررہے تھے ،

کہ ان کی ریاستیں کب تک ٹھیک ہونگیں ،

دیوتا کسی کو بیس سال اور کسی کو پچاس سال بتا رہے تھے ،

زہر کا پیالہ پی کر پہنچنے والے سقراط ، نے جب روتے ہوئے دیوتا سے اپنی ریاست یونان کے بارے پوچھا ، 

تو دیوتا زیوس کی بھی آنکھوں سے ،آنسوؤں کے موتی گرنے لگے ،

ہچکی بندھ گئی ،

دھاڑیں مارتے ہوئے بولے 

میری زندگی میں تو یہ ممکن نہیں ،

لیکن دیوتا زیوس کا اندازہ غلط نکلا ،

آج دیوتا زیوس نہیں ہے ،

لیکن یونان پھر بھی خوشحال نہ ہو سکا ۔ ۔ ۔ ۔ 


ایک قدیم لطیفہ

،😊

شاہد حسین

10 جون 21

No comments: